Thursday, April 18, 2024
الرئيسيةNewsنفرت کو ختم کرنے اور بے روزگاری- مہنگائی کے خلاف ہے بھارت...

نفرت کو ختم کرنے اور بے روزگاری- مہنگائی کے خلاف ہے بھارت جوڑو یاترا: راہل گاندھی

اندور، 28 نومبر

۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا نفرت کو ختم کرنے کی یاتراہے، بے روزگاری مہنگائی کے خلاف ہے۔ میں سیاسی مدعے نہیں اٹھانا چاہتا۔ میں نے محسوس کیا کہ ملک میں جو نفرت اور تشدد پھیلائی جا رہی ہے ،وہ خطرناک ہے۔ اس کے خلاف کچھ کرنا میری ذمہ داری ہے۔ یہی احساس بہت سے لوگوں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا مسئلہ یہ ہے کہ انہوں نے میری شبیہ کو خراب کرنے میں ہزاروں کروڑ روپے خرچ کردیئے لیکن یہ میرے لیے فائدہ مند رہا اور میری شبیہ کو بہتر بنادیا۔ سچائی کو چھپایا نہیں جا سکتا۔ اگر آپ کسی بڑی طاقت سے لڑ رہے ہو تو ذاتی حملے ہوں گے۔ اگر مجھ پر یہ حملے ہو رہے ہیں تو مجھے لگتا ہے کہ میں صحیح کام کر رہا ہوں۔

راہل گاندھی ایم پی میں بھارت جوڑو یاترا کے چھٹے دن پیر کے روز اندور کے وشنو کالج کے قریب ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ان کے ساتھ ایم پی جے رام رمیش، ریاستی انچارج جے پی اگروال، سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ، کانتی لال بھوریا، سریش پچوری، پی سی شرما، شوبھا اوجھا اور راگنی نائک موجود تھے۔

بے روزگاری دور کرنے کے سوال پر راہل گاندھی نے کہا کہ سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہندوستان کی پوری دولت تین چار لوگوں کے ہاتھوں میں دے دی گئی ہے۔ ہر شعبے میں ان کی اجارہ داری ہوتی جا رہی ہے۔ ٹیلی کام، ریٹیل، انفراسٹرکچر سب کچھ۔ اس سے اسمال اسکیل اور میڈیم بزنس والوں کی ترقی رک گئی ہے، اس لیے جو گروتھ پوٹینشیل دیتے ہیں ، اس پر توجہ دینا ضروری ہے۔ جو اس ملک کی بنیاد ہے ، جو کسان ہیں،انہیں چھوڑ دیا ہے۔ ان کی کوئی مدد نہیں ہے، انہیں بیج، کھاد، انشورنس کچھ بھی نہیں مل رہا۔ نجکاری اندھا دھند ہو رہی ہے۔ کالج، یونیورسٹی، اسپتال،سب جگہ۔ ہم چاہتے ہیں کہ اسکول اور اسپتال حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ اسکول اور ہیلتھ کیئر حکومت کو دیکھنا چاہیے۔

مدھیہ پردیش میں کانگریس حکومت کو گرانے والوں کی واپسی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ آپ اسپیکر سے پوچھیں۔ میرا ماننا ہے کہ اگروہ پیسے سے خریدے گئے ہیں تو ان پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔ بھارت نے اپنے سب سے برے وقت میں بھی اتنا خوف کا ماحول نہیں دیکھا۔ اس یاترا کا مقصد سیاسی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو اپنی تاریخ یاد دلا رہے ہیں، بھارت ابھی جس راستے پر ہے، اس سے ملک کو بڑا نقصان ہونے والا ہے۔ جب میں کیرالہ سے نکلا تو دماغ میں تھا کہ مجھے اتنا پیار کہیں نہیں ملے گا۔ پھر اس سے زیادہ پیار مہاراشٹر میں ملا اور اب لگتا ہے کہ جتنا پیار اندور اور مدھیہ پردیش میں ملا، ویساکہیں اور نہیں ملا۔

انہوں نے اپنے بارے میں کہا کہ صبر میں اضافہ ہوا ہے، لوگوں کے سننے کا انداز بدلا ہے، لوگوں کو سمجھنے لگا ہے۔ چھوٹی صنعتیں بند ہو رہی ہیں، جی ایس ٹی اور نوٹ بندی سے نقصان ہوا۔ کسان ملک کی بنیاد ہیں، انہیں تنہا کر دیا گیا ہے۔ انہیں کھاد نہیں ملتی۔ اس سماجی ڈھانچے کی حفاظت ضروری ہے۔

RELATED ARTICLES

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

Most Popular

Recent Comments