ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا نے مہاراشٹر میں اپنی اندھیری ایسٹ سیٹ برقرار رکھی ہے۔
آر جے ڈی نے بہار کی موکاما سیٹ جیت لی، ٹی آر ایس نے تلنگانہ میں منوگوڈے سیٹ جیتی
نئی دہلی، 06 نومبر ۔
اتر پردیش، بہار، مہاراشٹرا اور ہریانہ سمیت چھ ریاستوں کی سات اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات میں بی جے پی نے چار سیٹیں جیتی ہیں۔ مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا نے اندھیری ایسٹ سیٹ پر جیت برقرار رکھی ہے۔ آر جے ڈی نے بہار کی مکاما سیٹ سے اور بی جے پی اوڈیشہ کی دھام نگر سیٹ سے جیتی ہے۔ تلنگانہ میں منوگوڈے سیٹ پر ٹی آر ایس امیدوار نے کامیابی حاصل کی۔ ٹی آر ایس کو بی جے پی سے سخت مقابلہ ملا۔
اتر پردیش، مہاراشٹر، بہار، ہریانہ، اڈیشہ اور تلنگانہ کی سات سیٹوں کے لیے 3 نومبر کو ووٹنگ ہوئی، جس کی گنتی اتوار کو ہوئی۔ بہار میں دو اور دیگر پانچ ریاستوں میں ایک ایک سیٹ پر ضمنی انتخابات ہوئے۔ مہاراشٹر کی اندھیری ایسٹ اسمبلی سیٹ کا انتخابی نتیجہ عجیب رہا۔ یہاں شیوسینا ادھو ٹھاکرے دھڑے کے امیدوار کے بعد نوٹا کو سب سے زیادہ ووٹ ملے۔
شام 7.45 بجے تک الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردہ ڈیٹا کے مطابق بہار کی گوپال گنج سیٹ پر بی جے پی امیدوار کسم دیوی نے آر جے ڈی کے موہن گپتا کو 1789 ووٹوں سے شکست دی۔ بی جے پی امیدوار کسم دیوی کو 70,032 ووٹ ملے اور موہن پرساد گپتا کو 68,243 ووٹ ملے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے عبدالسلام اس سیٹ پر تیسرے نمبر پر رہے۔ انہیں کل 12,212 ووٹ ملے۔ بہار کی مکامہ سیٹ پر آر جے ڈی امیدوار اور باہوبلی اننت سنگھ کی بیوی نیلم دیوی نے بی جے پی امیدوار سونم دیوی کو 17,007 ووٹوں سے شکست دی۔ نیلم دیوی کو 79,946 اور سونم دیوی کو 62,939 ووٹ ملے۔ ساتھ ہی اتر پردیش کے لکھیم پور ضلع کی گولا گوکرناتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار امن گری جیت گئے ہیں۔ امن گری نے ایس پی کے ونے تیواری کو 34,298 ووٹوں سے شکست دی۔ امن گری کو ایک لاکھ 24 ہزار 810 اور ایس پی کے ونے تیواری کو 90 ہزار 512 ووٹ ملے۔
بی جے پی کے نوجوان چہرے بھاویہ بشنوئی نے ہریانہ کی آدم پور سیٹ سے کانگریس امیدوار جے پرکاش کو 15,714 ووٹوں سے شکست دی۔ آدم پور سیٹ پر بی جے پی امیدوار بھاویہ وشنوئی کو 67,376 ووٹ ملے اور کانگریس کے امیدوار جے پرکاش کو 51,662 ووٹ ملے۔ اس سیٹ پر آئی این ایل ڈی تیسرے اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) چوتھے نمبر پر ہے۔ آئی این ایل ڈی امیدوار ک±ردا رام نمبردار کو 5,241 ووٹ ملے اور AAP امیدوار ستیندر سنگھ کو 3,413 ووٹ ملے۔ ضمنی انتخاب میں 22 امیدوار میدان میں تھے۔ بی جے پی کی جیت کے بعد صرف کانگریس کے امیدوار اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب ہوئے جبکہ باقی 20 امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی۔
مہاراشٹر کی اندھیری ایسٹ سیٹ سے شیوسینا (ا±دھو بالا صاحب ٹھاکرے) کی امیدواررتوجا رمیش لٹکے نے جیت حاصل کی ہے۔ رتوجا لٹکے کو 66,247 ووٹ ملے، جب کہ نوٹا کے حق میں 12,776 ووٹ پڑے۔ نوٹادوسرے نمبر پر آیا۔ وہیں تلنگانہ کی منگوڈے سیٹ پر ٹی آر ایس امیدوار کو اس بار بی جے پی سے سخت ٹکر ملی ہے۔ ووٹوں کی گنتی میں حکمراں ٹی آر ایس امیدوار نے چوتھے دور سے اپنی برتری برقرار رکھی۔ گنتی کے 15 راو¿نڈ مکمل ہونے کے بعد امیدوار پربھاکر ریڈی کو 96,598 ووٹ ملے اور بی جے پی امیدوار کومیٹریڈی راجگوپال ریڈی کو 86,485 ووٹ ملے۔ کانگریس امیدوار پلوائی شرابنتی کو 23,864 ووٹ ملے۔ اس طرح ٹی آر ایس امیدوار نے بی جے پی امیدوار کو 10,113 ووٹوں سے شکست دی۔
بی جے پی امیدوار سوریہ ونشی سورج نے اوڈیشہ کی دھام نگر اسمبلی سیٹ پر اپنے قریبی حریف بی جے ڈی امیدوار اونتی داس کو 9,802 ووٹوں سے شکست دی۔ بی جے پی امیدوار کو 80,090 ووٹ ملے اور بی جے ڈی امیدوار کو 70,288 ووٹ ملے۔ آزاد امیدوار راجندر داس کو 8,122 ووٹ ملے اور کانگریس امیدوار بابا ہریکشن سیٹھی کو 3,533 ووٹ ملے۔
قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش کی گولا گوکرناتھ سیٹ بی جے پی ممبر اسمبلی اروند گری کے انتقال سے خالی ہوئی تھی۔ اس سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں کانگریس اور بی ایس پی نے حصہ نہیں لیا تھا۔ اوڈیشہ کی دھام نگر سیٹ بی جے پی ایم ایل اے بشنو چرن سیٹھی کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی ہے۔ بی جے پی نے سیٹھی کے بیٹے سوریاونشی سورج کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ تلنگانہ کی منگوڈے سیٹ پر بی جے پی اور حکمراں ٹی آر ایس نے جارحانہ مہم چلائی۔ کانگریس ایم ایل اے نے اس سیٹ سے استعفیٰ دے دیا اور بی جے پی امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا۔ اسی دوران ہریانہ میں بھجن لال کے چھوٹے بیٹے کلدیپ بشنوئی کے کانگریس سے استعفیٰ دینے اور بی جے پی میں شامل ہونے کی وجہ سے آدم پور سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوا۔ آدم پور سیٹ پر بھجن لال خاندان کا 1968 سے قبضہ ہے۔ بہار کی مکامہ سیٹ پہلے بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کے پاس تھی جبکہ گوپال گنج سیٹ آر جے ڈی کے پاس تھی۔ بی جے پی پہلی بار مکاما سیٹ سے میدان میں تھی، کیونکہ اس سے پہلے پارٹی نے یہ سیٹ اپنے اتحادیوں کو دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی اور شیو سینا شندے کے دھڑے نے مہاراشٹر کی اندھیری ایسٹ سیٹ پر امیدوار کھڑا نہیں کیا۔ کانگریس اور این سی پی نے ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کے امیدوار کی حمایت کی تھی۔ جن سات سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوئے، اس سے پہلے بی جے پی اور کانگریس نے دو دو سیٹوں پر قبضہ کیا تھا۔ وہیں بی جے ڈی، آر جے ڈی اور شیو سینا کے پاس ایک ایک سیٹ تھی۔