نئی دہلی، 18 دسمبر (ہ س)۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مقامی جہاز سازی کی صلاحیت کو بڑھانے پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ عالمی سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے آج دنیا بھر کے ممالک اپنی فوجی طاقت کو جدید اور مضبوط بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ فوجی سازوسامان کی مسلسل بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے آج ہندوستان کے پاس اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے جہاز سازی کے شعبے میں ملک کو ایک مرکز بنانے کا ہر موقع ہے۔ اس تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں، یہ ہماری اولین ضرورت ہے کہ ہم خود کو کسی بھی صورت حال کے لیے تیار رکھیں۔
وزیر دفاع اتوار کو ممبئی کے نیول ڈاکیارڈ میں جوہری، حیاتیاتی اور کیمیائی جنگ کے قابل جدید ہتھیاروں سے لیس ‘مورموگاو’ جنگی جہاز کی کمیشننگ تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ پروجیکٹ 15B کے تحت بنائے گئے اسٹیلتھ گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر کے دوسرے جہاز کو بحریہ کے بیڑے میں شامل کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ ہندوستان ان ممالک میں سے ایک ہے جو بحر ہند سے براہ راست جڑے ہوئے ہیں۔ خطے کا ایک اہم ملک ہونے کے ناطے ہماری بحریہ کا اس کی حفاظت میں کردار سب سے زیادہ اہم ہو جاتا ہے۔ اس لیے ہندوستانی بحریہ اس ذمہ داری کو بخوبی نبھا رہی ہے۔ ‘وشاکھاپٹنم’ کلاس میزائل ڈسٹرائر ہندوستان میں بنائے جانے والے سب سے طاقتور جنگی جہازوں میں سے ایک ہے۔ یہ جنگی جہاز اپنی صلاحیتوں کے ساتھ ہندوستانی سمندری صلاحیت میں مزید اضافہ کرے گا۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ مغربی ساحل پر ایک بندرگاہ کے طور پر مورموگاو نے ہندوستان کی سمندری تجارت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آج بھی یہ ملک کی سب سے قدیم اور سب سے بڑی بندرگاہ ہے۔ آئی این ایس ‘مورموگاو’ کو بھی اپنی خوبیوں اور خدمات کی وجہ سے ایک منفرد مقام حاصل ہوگا۔ مزگاو¿ں ڈاک شپ بلڈرس لمیٹیڈ میں تیار کیا گیا یہ جنگی بیڑہ ہماری قومی دفاعی تعمیری صلاحیت کی بڑی مثال ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ آنے والے وقتوں میں ہم نہ صرف اپنی ضروریات کے لیے بلکہ دنیا کی ضروریات کے لیے بھی جہاز بنائیں گے۔ ہندوستان کے تین اطراف میں موجود سمندر سٹریٹجک، تجارت اور وسائل کے اعتبار سے بہت اہم ہے۔ زمانہ قدیم سے سمندر نے ہمارے ملک کو کئی طریقوں سے مالا مال کیا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ حال ہی میں ہمارے ملک کی معیشت دنیا کی پہلی پانچ معیشتوں میں شامل ہوئی ہے۔ دنیا کی ایک بڑی ایجنسی کا اندازہ بتاتا ہے کہ اگلے 5 سالوں میں یعنی 2027 تک ہندوستان دنیا کی ٹاپ 3 معیشتوں میں شامل ہو جائے گا، آج ہمارا ملک مسلسل نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے، اس کے پیچھے ہمارا مضبوط سیکورٹی نظام ہے۔ اور ہم اسے بڑھانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ اس تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں، یہ ہماری اولین ضرورت ہے کہ ہم خود کو کسی بھی صورت حال کے لیے تیار رکھیں۔ ملکوں کے درمیان اقتصادی، سیاسی اور تجارتی تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مسلسل بدلتے رہتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ دنیا کے بڑے ممالک کے ساتھ ہمارے دوطرفہ تجارتی معاہدے ہو رہے ہیں۔ یہ سب ہمارے سامنے موجودہ اور خوشحال مستقبل کے ہندوستان کی تصویر ہے۔ ہماری بڑھتی ہوئی معیشت کا مطلب ہے مسلسل بڑھتی ہوئی تجارت، جس کا زیادہ تر حصہ سمندری راستے سے ہوتا ہے۔ آج ہم گلوبلائزیشن کے دور میں جی رہے ہیں۔ تجارت کے میدان میں تقریباً تمام ممالک ایک دوسرے پر منحصر ہیں۔ ایسے میں دنیا کے استحکام، معاشی ترقی اورفروغ کے لیے اصولوں پر مبنی جہاز رانی کی آزادی، سمندری راستوں کی حفاظت زیادہ اہم ہو گئی ہے۔ ہم پہلے کورونا کی ، پھر مشرق وسطیٰ، افغانستان اور اب یوکرین کی صورتحال سے ہم سبھی واقف ہیں۔ یہ بالواسطہ یا بلاواسطہ دنیا کے تمام ممالک کو متاثر کرتے ہیں۔