نئی دہلی، 14 دسمبر ۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا کو یقین دلایا کہ حکومت مہنگائی کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگائی پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور اسے کم کرنے کے لیے کئی ضروری اقدامات کیے ہیں۔ اس سے خوردہ مہنگائی 6.77 سے گھٹ کر 5.88 فیصد کی 11 ماہ کی کم ترین سطح پر اور تھوک مہنگائی نومبر میں 5.85 فیصد کی 21 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔
بدھ کو لوک سبھا میں مالی سال 2022-23 کے لیے گرانٹس کے مطالبات پر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ عام لوگوں کے لیے مہنگائی میں مزید کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔ سیتا رمن نے کہا کہ کساد بازاری کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ہندوستان تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے جہاں افراط زر کی شرح کم ہے۔ مالیاتی خسارے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ حکومت رواں مالی سال کے لیے مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کے 6.4 فیصد کے ہدف کو پورا کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
سیتا رمن نے کہا کہ مالی سال 2022-23 کے لیے گرانٹس کی ضمنی مانگ میں اصل بجٹ کا صرف آٹھ فیصد اضافی مطالبہ کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے اشارہ دیا کہ رواں مالی سال کے لیے گرانٹس کے لیے ایک اور ضمنی مانگ آئندہ بجٹ اجلاس میں پیش کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ یو پی اے حکومت کے دوران عالمی اقتصادی بحران کے بعد مالی سال 2008-09 میں دو ضمنی مطالبات پیش کیے گئے تھے۔ اس میں بجٹ کے علاوہ 20 فیصد رقم کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
وزیر خزانہ کے جواب کے بعد، لوک سبھا نے مالی سال 2022-23 کے لیے گرانٹس کے ضمنی مطالبات کے پہلے بیچ اور مالی سال 2019-20 کے لیے گرانٹس کے اضافی مطالبات اور اس سے متعلق اختصاصی بلوں کو منظوری دے دی۔ سپلیمنٹری ڈیمانڈ کے تحت 3.25 لاکھ کروڑ روپے کے اضافی اخراجات کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری مانگی گئی تھی۔ بات چیت کے دوران عالمی بینک کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ہندوستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 500 بلین ڈالر سے زیادہ ہیں اور ہندوستان کی اقتصادی ترقی دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں کے مقابلے میں تیزی سے بڑھ رہی ہے۔