وزیر دفاع اور ڈی آر ڈی او صدر نے ٹیسٹ سے متعلق ٹیموں کو مبارکباد دی۔
نئی دہلی، 02 نومبر ۔
ہندوستان نے بدھ کو اڈیشہ کے اے پی جے عبدالکلام جزیرے سے اپنے دوسرے مرحلے کے بیلسٹک میزائل ڈیفنس (ایم بی ڈی) انٹرسیپٹر اے ڈی-1 میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔ یہ ٹیسٹ بڑے کِل ایلٹی ٹیوڈ بریکٹ اور مختلف جغرافیائی مقامات پر واقع تمام بی ایم ڈی ہتھیاروں کے نظام کے عناصر کی شرکت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ایک منفرد قسم کا انٹرسیپٹر ہے، جو دنیا کے بہت کم ممالک کے پاس دستیاب ہے۔ اس سے ہندوستان کی بی ایم ڈی کی صلاحیت اگلی سطح تک مزید مستحکم ہوگی۔
دفاعی ذرائع کے مطابق، اے ڈی-1 ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والا انٹرسیپٹر میزائل ہے، جو طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں اور ہوائی جہازوں کے کم ایکسو ماحول اور اینڈو ماحول میں مداخلت دونوںکے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اسے دو فیز والی ٹھوس موٹر سے چلایا جاتا ہے۔ ہدف تک درست رہنمائی کے لیے یہ مقامی طور پر تیار کردہ جدید کنٹرول سسٹم، نیویگیشن اور گائیڈنس الگورتھم سے لیس ہے۔ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (DRDO) کے مطابق، تمام ذیلی نظاموں نے پرواز کے ٹیسٹ کے دوران توقع کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ریڈار، ٹیلی میٹری اور الیکٹرو آپٹیکل ٹریکنگ اسٹیشنوں سمیت متعدد سینسرز نے فلائٹ ڈیٹا کو حاصل کرنے کے لیے اس ٹیسٹ کی توثیق کی۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بیلسٹک میزائل ڈیفنس (بی ایم ڈی) انٹرسیپٹر اے ڈی-1 کے کامیاب فلائٹ ٹیسٹ پر ڈی آر ڈی او اور دیگر ٹیموں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ایک منفرد قسم کا انٹرسیپٹر ہے، جو دنیا کے بہت کم ممالک کے پاس دستیاب ہے۔ اس سے ہندوستان کی بیلسٹک میزائل دفاعی صلاحیت کو اگلے درجے تک لے جایا جائے گا۔ ڈاکٹر سمیر وی کامت، سکریٹری اور چیئرمین، ڈی آر ڈی او نے ڈی آر ڈی او کی ٹیم کو اے ڈی-1 کے کامیاب ٹیسٹ فائر پر مبارکباد دی اور کہا کہ یہ انٹرسیپٹر کئی طرح کے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔