Wednesday, April 17, 2024
الرئيسيةNewsجھارکھنڈ: ہندو لیڈر کے قتل کے بعد کشیدگی، دفعہ 144...

جھارکھنڈ: ہندو لیڈر کے قتل کے بعد کشیدگی، دفعہ 144 نافذ

مغربی سنگھ بھوم، 13 نومبر

چکردھر پور کے نوجوان ہندولیڈر اور گری راج سینا کے سرپرست کمل دیو گری کے قتل کے بعد چکردھر پور شہر میں کافی کشیدگی ہے۔ اس کے پیش نظر پورے شہر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ سب ڈویژنل مجسٹریٹ نے 12 نومبر کو دیر گئے امتناعی احکامات (دفعہ 144) کو نافذ کرنے کا حکم جاری کیا۔ یہ امتناعی حکم 13 نومبر سے 19 نومبر تک جاری رہے گا۔

یہاں، دکانداروں نے قتل کے خلاف احتجاج میں اتوار کی صبح سے چکردھر پور بازار رضاکارانہ طور پر بند کر دیا۔ شہر میں کشیدگی کے پیش نظر جمشید پور سے ریپڈ ایکشن فورس کے اہلکاروں کو طلب کیا گیا ہے۔ اس وقت پورا چکردھر پور شہر پولیس چھاؤنی میں تبدیل ہے۔ واقعہ کے بعد پوڑاہاٹ کے ایس ڈی او رینا ہنسدا، چائباسا ہیڈ کوارٹر کے ڈی ایس پی سدھیر کمار، چوراہا کے ڈی ایس پی کپل چودھری، بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر سنجے کمار سنہا، سرکل آفیسر بال کشور مہتو چکردھر پور میں حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ شہر میں سی آر پی ایف، جھارکھنڈ پولیس اور آر اے ایف کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ گری راج آرمی چیف کمل دیوگری نے بہت کم وقت میں اپنی پہچان بنا لی تھی۔ وہ ایک کٹر ہندو مانے جاتے تھے اور انہوں نے موجودہ سٹی کونسل کے انتخابات میں صدر کے عہدے کے لیے دعویٰ بھی پیش کیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے بہت سے دشمن بھی بن گئے۔ اس کے باوجود وہ کسی وقت اکیلے کہیں بھی چلے جاتے تھے۔

ہفتہ کو بھی کسی نے اسے اسٹیشن پر بلایا۔ کمل دیو اپنے ساتھی شنکر سنگھ کے ساتھ موٹر سائیکل پر ان سے ملنے نکلا۔ وہاں سے واپس آتے ہوئے بھارت بھون کے قریب ان پر بوتل بم سے حملہ کیا گیا، جس میں ان کی موت ہو گئی، کمل دیو گری کو جس طرح سے مارا گیا ہے، اس سے صاف ظاہر ہے کہ ان کی ریکی کی جا رہی تھی۔

RELATED ARTICLES

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

Most Popular

Recent Comments