Sunday, April 14, 2024
الرئيسيةNewsمنگلورو دھماکہ میں دہشت گردوں کا کنکشن سامنے آیا،این آئی اے...

منگلورو دھماکہ میں دہشت گردوں کا کنکشن سامنے آیا،این آئی اے کرسکتی ہے جانچ

بنگلورو، 21 نومبر  ۔

کرناٹک کے منگلورو شہر میں 19 نومبر کو ہوئے آٹو رکشا دھماکے کے معاملے میں اب دہشت گردی کا تعلق سامنے آیا ہے۔ کم شدت والے ککر بم دھماکے میں زخمی ہونے والے شارق کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ الہند ماڈیول سے وابستہ ایک نوجوان سے رابطے میں تھا۔ شارق کے خلاف پہلے ہی تین مقدمات درج ہیں۔دہشت گردانہ تعلق ہونے پر اس دھماکہ کی جانچ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو سونپنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

درحقیقت، کرناٹک کے منگلورو میں کانکناڑی تھانہ علاقے میں ہفتے کی شام تقریباً 5 بجے ایک آٹو رکشہ میں کم شدت کا دھماکہ ہوا۔ دھماکے میں آٹو مسافر محمد شارق اور رکشہ ڈرائیور پرشوتم پجاری زخمی ہو گئے۔ زخمی محمد شارق کو منگلورو کے فادر مولراسپتال میں داخل کرایا گیا۔ پولیس کی تفتیش اور جانچ میں شارق کا کردار مشکوک نظر آیا۔

اس سلسلے میں اے ڈی جی پی (لا اینڈ آرڈر) آلوک کمار نے پیر کو کہا کہ ملزم شارق کے خلاف دو ایف آئی آر منگلورو میں اور ایک شیموگا ضلع میں درج کی گئی ہے۔ ان میں سے دو معاملات میں اسے یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ شارق، جو آٹو رکشا میں ایک مسافر کے طور پر بیٹھا تھا، ایک بیگ میں ککر بم تھا جو پھٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران شارق کے ہینڈلر عرفات علی کے بارے میں معلومات ملی ہیں جو دو مقدمات میں بھی ملزم ہے۔ وہ الہند ماڈیول سے وابستہ مصور حسین سے بھی رابطے میں تھا۔

انہوں نے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے پانچ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ پیر کی صبح شیموگا ضلع کے تیرتھہلی قصبے میں چار مقامات اور منگلورو شہر میں ایک جگہ تلاشی لی گئی۔ اس دوران کچھ الیکٹرانک آلات ضبط کرلئے گئے ہیں۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ شارق ہفتہ کو ہی منگلورو آیا تھا اور اس نے فرضی آدھار کارڈ استعمال کیا تھا۔ اس واقعہ سے متعلق کئی لوگوں سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ اس بنیاد پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس کی کارروائیاں کسی دہشت گرد تنظیم سے متاثر ہیں۔

منگلورو دھماکہ کیس میں کرناٹک کے وزیر صحت کے سدھاکر نے ایک بیان میں کہا کہ کچھ ماہ قبل کوئمبٹور میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا۔ وہاں بھی مندر کے قریب دھماکے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ ملزم شارق کوئمبٹور بھی گیا تھا اور ایک شخص سے ملا تھا۔ پولیس نے پچھلے دو مہینوں میں اس کی نقل و حرکت کا سراغ لگایا ہے۔ ہم یہ بھی معلوم کر رہے ہیں کہ آیا شارق کے بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں، کالعدم تنظیموں یا سلیپر سیل کے ساتھ روابط ہیں جو اس علاقے میں کام کر رہے ہیں۔

کرناٹک کے منگلورو شہر میں ایک آٹو رکشہ میں کم شدت والے دھماکے سے دہشت گردی کے تعلق سامنے آنے کے بعد تحقیقات نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو سونپنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ اس سے قبل اتوار کو کرناٹک کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) پروین سود نے منگلورو میں ایک آٹو رکشا میں ہونے والے دھماکے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا تھا۔

 

RELATED ARTICLES

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

Most Popular

Recent Comments