سمرقند/نئی دہلی، 16 ستمبر
وزیر اعظم نریندر مودی نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے کہا ہے کہ آج کا دور جنگ کا نہیں ہے اور دنیا کے موجودہ مسائل کو جمہوریت، بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔
مودی نے ازبکستان کے سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر دو طرفہ بات چیت کے آغاز پر صدر پوتن سے کہا کہ ہماری کوشش یہ ہونی چاہیے کہ امن کی سمت میں کیسے آگے بڑھیں۔ مودی نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے حوالے سے ہندوستان کا یہ رخ دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ آج کا دور جنگ کا نہیں ہے۔ ہم نے دنیا کے لیے جمہوریت، ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی (جمہوریت، مباحثہ اور سفارت کاری) کی اہمیت کے بارے میں بھی فون پر بات کی۔ ہمیں آج یہ بات کرنے کا موقع ملے گا کہ ہم آنے والے دنوں میں امن کی راہ پر کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں۔ آپ کو اپنا پہلو سمجھنے کا موقع بھی ملے گا۔
انہوں نے کہا، “آج دنیا کو درپیش سب سے بڑے مسائل، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے لیے، خوراک کی حفاظت، توانائی کی حفاظت اور کھادیں ہیں۔ ہمیں ایسے مسائل کو حل کرنے کے طریقے تلاش کرنے ہوں گے۔ آپ کو بھی اس سمت میں پہل کرنی ہوگی۔“
مودی نے روس اور یوکرین کی حکومتوں کا یوکرین کے جنگ زدہ علاقوں سے ہندوستانی طلباء کو واپس لانے میں تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ تنازع کے آغاز میں ہزاروں ہندوستانی یوکرین میں پھنس گئے تھے۔ روس اور یوکرین کی حکومتوں کے تعاون سے ہم انہیں بحفاظت گھر پہنچانے میں کامیاب ہوئے۔ اس کے لیے ہم دونوں ممالک کے شکر گزار ہیں۔
ہندوستان اور روس کے درمیان قریبی دوستانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کئی گنا بڑھے ہیں۔ بھارت روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو اس لیے بھی اہمیت دیتا ہے کیونکہ وہ گزشتہ کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کے ساتھ ہے۔ پوری دنیا یہ بھی جانتی ہے کہ روس کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کیسے رہے ہیں اور روس کے ہندوستان کے ساتھ کیسے ہیں۔ دنیا یہ بھی اچھی طرح جانتی ہے کہ بھارت اور روس کا رشتہ اٹوٹ ہے۔
صدر پوتن کے ساتھ اپنے ذاتی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ہم دونوں کا سیاسی سفر تقریباً ایک ساتھ شروع ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری آپ سے پہلی ملاقات 2001 میں ہوئی تھی جب آپ روس کے صدر تھے اور میں گجرات کا وزیر اعلیٰ تھا۔ آج 22 سال ہو گئے۔ ہماری دوستی بڑھ رہی ہے۔ ہم دونوں ملک اس خطے کی بہتری اور عوام کی بہتری کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ مودی نے سربراہی اجلاس میں ہندوستان کے تئیں اظہار خیال کے لیے صدر پوتن کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ دو طرفہ مذاکرات سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور ہم بھی اس سمت میں آگے بڑھیں گے جس کی دنیا ہم سے توقع رکھتی ہے۔