اندور،19 نومبر ۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو ایک خط کے ذریعے بم سے اڑانے کی دھمکی ملنے کے بعد اندور میں ہونے والی ان کی بھارت جوڑو یاترا کا شیڈول تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اب یاترا کے دوران راہل گاندھی وشنو کالج کیمپس میں رات آرام کریں گے۔ رات کا پہلا آرام خالصہ کالج کیمپس میں کرنا تھا۔
دوسری جانب ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے کہا کہ ریاست میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت کی ہے اور حکومت اس کے لیے پابند عہد ہے۔ پرندہ بھی نہیں مار سکتا۔ ان کی سیکورٹی کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔
راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا 23 نومبر کو مہاراشٹر سے مدھیہ پردیش کے برہان پور ضلع میں داخل ہوگی اور اگلے دن 24 نومبر کو اندور پہنچے گی۔ اس کے بعد یہ یاترا اندور کے راستے اجین جائے گی۔ پہلے مجوزہ پروگرام کے مطابق راہل گاندھی کو خالصہ کالج میں رات گزارنی تھی۔ بڑے کالج گراؤنڈ میں قیام کی تیاریاں بھی شروع ہو چکی تھیں۔ مگر اب یاترا کے پروگرام میں تبدیلی کرتے ہوئے رات کا قیام خالصہ کالج کے سامنے واقع وشنو کالج کیمپس میں ہوگا۔
کانگریس کے ریاستی سکریٹری راجیش چوکسے نے ہفتہ کو یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ اب خالصہ کالج کیمپس میں ثقافتی سرگرمیاں اور دیگر پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ خالصہ کالج میں ایک ساتھ رات کے آرام اور دیگر پروگراموں کی تیاری میں جگہ کا مسئلہ پیش آرہا تھا اس لیے جگہ تبدیل کردی گئی ہے۔
مدھیہ پردیش میں بھارت جوڑو یاترا کے آغاز سے قبل جمعہ کو اندور میں ایک خط ملا تھا۔ اس میں راہل کے دورے کے دوران اندور میں بم دھماکےکرنے اور ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ کو گولی مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ اس معاملے میں مدھیہ پردیش کی پولیس نے پنجاب کے کرنال سے ایک نوجوان کو حراست میں لیا ہے۔ جس کاغذ پر ہاتھ سے دھمکی آمیز الفاظ لکھے گئے ہیں، اس پر ایک نوجوان کی تصویر ہے۔
اس پر امندیپ سنگھ (25) ولد گیان سنگھ ساکن مکان نمبر 52 بلاک نمبر ایک نرسنگ کرنال لکھا ہوا ہے۔ یہ نوجوان کرنال کے نرسنگ سے ہے اور ٹیکسی چلاتا ہے۔ کرنال کے ایس پی گنگارام پونیا کا کہنا ہے کہ ایک شخص کا شناختی کارڈ ملا ہے۔ جانچ کر رہے ہیں۔