لندن،26اکتوبر
۔ برطانیہ کے نئے وزیر اعظم رشی سنک نے حکومت چلانے کے لیے اپنی کابینہ کا اعلان کر دیا ہے۔ سنک کابینہ میں سات خواتین کو جگہ ملی ہے۔ سویلا بریومین، جنہوں نے حال ہی میں لزٹرس کی کابینہ سے استعفیٰ دیا تھا، کو دوبارہ وزیر داخلہ مقرر کیا گیا ہے۔ ہندوستانی نژاد سویلا بھی ماضی میں ہندوستانیوں کے خلاف بولنے کی وجہ سے سرخیوں میں آئی تھیں۔
رشی سنک نے اپنی کابینہ میں کل 30 افراد کو شامل کیا ہے، جن میں سے سات خواتین ہیں۔ سنک کے ذریعہ ہندوستانی نژاد سویلا بریومین کی وزیر داخلہ کے طور پر دوبارہ تقرری پر بہت سی بحثیں ہورہی ہیں۔
درحقیقت ستمبر میں وزیر اعظم بننے والی لز ٹرس نے سویلا کو وزیر داخلہ بھی بنایا تھا لیکن گزشتہ بدھ کو اپنے ایک بیان پر تنازع کے بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اب ایک ہفتے کے اندر سویلا دوبارہ برطانیہ کی وزیر داخلہ بن گئی ہیں۔ اپنے استعفیٰ میں، سویلا نے اس وقت کے وزیر اعظم لز ٹرس کو تنقید کا نشانہ بنایا، بشمول وزارتی عہدے کی رازداری کی خلاف ورزی کا اعتراف کیا۔ اب ایک بار پھر سویلا برطانیہ کی سرحدوں کی حفاظت، پولیسنگ اور دہشت گردی کو روکنے کی ذمہ دار ہوگی۔
سنک نے اپنے وزیر اعظم کے حریف پینی مورڈنٹ کو دوبارہ اپنی کابینہ میں ہاؤس آف کامنز کا لیڈر مقرر کیا ہے۔ وہ پریوی کونسل کی پریزائیڈنگ آفیسر کا کردار بھی انجام دیں گی۔ گلین کیگن، جنہوں نے لزٹرس کی حکومت میں خارجہ اور دولت مشترکہ کے امور سنبھالے تھے، کو سنک حکومت میں وزیر تعلیم مقرر کیا گیا ہے۔ کیگن نے ستمبر 2021 سے ستمبر 2022 تک وزیر صحت اور سماجی نگہداشت کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
سنک کی نئی کابینہ کے دیگر ارکان میں گرانٹ شیپس بطور بزنس منسٹر، میل اسٹرائیڈ کو ورک اینڈ پنشن منسٹر، تھریس کوفی وزیر ماحولیات،ا سٹیو بارکلے وزیر صحت شامل ہیں۔ مائیکل گوو کو ہاؤسنگ اور کمیونٹیز کا وزیر، کیمی بیڈینوک کو بین الاقوامی تجارت اور خواتین اور مساوات کا وزیر اور مشیل ڈونیلان کو وزیر ثقافت نامزد کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم سنک نے جیریمی ہنٹ کو چانسلر مقرر کیا ہے۔ ڈومینک رااب نائب وزیر اعظم اور وزیر انصاف یا قانون کے طور پر کام کریں گے۔ جیمز کلیورلی اور بین والیس وزیر خارجہ اور دفاع جاری رکھیں گے۔ سائمن ہارٹ کو نیا چیف وہپ بنایا گیا ہے، جبکہ ندیم جاہوی پارٹی صدر کے وزیر کے طور پر بغیر قلمدان کے وزیر رہیں گے۔ مشیل ڈونلان وزیر ثقافت، میڈیا اور کھیل کے طور پر برقرار رہیں گے، جبکہ کرس ہیٹن-ہیرس شمالی آئرلینڈ کے وزیر مملکت رہیں گے۔