عدالت نے آفتاب کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کرنے کی اجازت دے دی۔
کچھ وکلاء نے آفتاب کی سزائے موت کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا
نئی دہلی، 17 نومبر
دہلی کی ساکیت عدالت نے سنسنی خیز شردھا قتل کیس کے ملزم آفتاب کی پولیس حراست میں پانچ دن کی توسیع کر دی ہے۔ آج آفتاب کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔
دہلی پولیس نے کہا کہ آفتاب کے کہنے پر واردات میں استعمال ہونے والا ہتھیار، شردھا کا فون، واردات کے وقت پہنے ہوئے کپڑے اور دیگر بہت سی چیزیں برآمد ہونا باقی ہیں۔ اس کے لیے اس کا ریمانڈ درکار ہے۔ کیس کے تفتیشی افسر نے ساکیت عدالت کو بتایا کہ آفتاب کو عدالت میں پیش کرنے میں خطرہ ہو سکتا ہے جس کے بعد عدالت نے اسے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کرنے کی اجازت دے دی۔
دراصل، آج کچھ وکلاءنے آفتاب کو پھانسی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ساکیت کورٹ میں ہنگامہ کیا۔ جس کے بعد دہلی پولیس نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آفتاب کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ 16 نومبر کو عدالت نے آفتاب کا نارکو ٹیسٹ کرانے کی اجازت دی تھی۔ دہلی پولیس نے عدالت سے آفتاب کا نارکو ٹیسٹ کرانے کی اجازت مانگی تھی۔
دہلی پولیس نے کہا کہ آفتاب تحقیقات کا رخ موڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس لیے اس کا نارکو ٹیسٹ کرانا ضروری ہے تاکہ کیس کی تفتیش صحیح طریقے سے ہو سکے۔ شردھا آفتاب کے ساتھ رہتی تھی۔ آفتاب نے شردھا کو قتل کرکے لاش کے تیس کے قریب ٹکڑے کردیئے۔ اس کی لاش کے ٹکڑے فریج میں رکھے گئے تھے۔ وہ جسم کے اعضاء کو مختلف مقامات پر پھینکتا تھا۔ پولیس نے آفتاب کے ذریعے شردھا کے کئی اعضاء برآمد کیے ہیں۔