موغادیشو (صومالیہ)، 06 نومبر
۔ صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو کے جنوبی حصے میں ہفتے کی شام ایک خودکش بمبار نے فوجی تربیتی مرکز کو نشانہ بنایا۔ مارٹر حملوں کے بعد طاقتور بم دھماکوں کی گونج سنائی دی۔ دھماکے اور حملے میں بڑی تعداد میں فوجیوں کے مارے جانے کا خدشہ ہے۔
سیکورٹی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک میڈیا گروپ کو بتایا کہ حملہ جنرل دھگبادان فوجی کیمپ کے قریب ہوا۔ اس میں فوج میں بھرتی کئی فوجیوں کی موت ہو گئی ہے۔ دوسری جانب دہشت گرد تنظیم الشباب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
الشباب کا دعویٰ ہے کہ اس کے خودکش بمبار نے 100 فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ دوسری جانب مقامی میڈیا کے مطابق اس حملے میں تقریباً 15 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ فوجی افسر عدن یارے کے مطابق اس حملے میں عام شہریوں اور فوج میں بھرتی ہونے والوں کو جانی نقصان پہنچا ہے۔ صومالیہ کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سونا نے بتایا کہ دھماکہ مرکز کے داخلی دروازے پر ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ ایک روز قبل صومالی نیشنل آرمی اور مقامی قبائلی ملیشیا نے وسطی شبیل کے علاقے عدن یابال شہر کے مضافات میں ایک آپریشن میں کم از کم 100 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔