Thursday, April 18, 2024
الرئيسيةNewsعبادت گاہوں سے متعلق قانون: مرکزی حکومت کو 12 دسمبر تک...

عبادت گاہوں سے متعلق قانون: مرکزی حکومت کو 12 دسمبر تک جواب داخل کرنے کا وقت

نئی دہلی، 14 نومبر

۔ مرکزی حکومت نے عبادت گاہوں کے قانون کے خلاف دائر درخواستوں کا جواب دینے کے لئے سپریم کورٹ سے مزید وقت مانگا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ حکومت میں اعلیٰ سطح پر بات چیت چل رہی ہے۔ اس کے بعد عدالت نے حکومت کو جواب داخل کرنے کے لئے 12 دسمبر تک کا وقت دیا۔ کیس کی اگلی سماعت جنوری کے پہلے ہفتے میں ہوگی۔

12 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو عبادت گاہوں کے قانون کے خلاف دائر درخواستوں پر 31 اکتوبر تک اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ 9 ستمبر کو عدالت نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔ عدالت نے جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے قانون کی حمایت میں دائر درخواست پر بھی نوٹس جاری کیا تھا۔

بتادیں کہ 8 ستمبر کو بنارس کے سابق راجہ ( کاشی نریش) وبھوتی نارائن سنگھ کی بیٹی کماری کرشنا پریا نے عبادت گاہوں کے قانون کو چیلنج کرتے ہوئے ایک نئی درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کاشی کی راج شاہی ریاست کے سابق حکمران کاشی کے تمام مندروں کے متولی تھے، اس لئے انہیں کاشی کے شاہی خاندان کی جانب سے اس ایکٹ کو چیلنج کرنے کا حق ہے۔

ایک درخواست ایڈوکیٹ کرونایش کمار شکلا نے دائر کی ہے۔ کرونایش کمار شکلا ایودھیا کے ہنومان گڑھی مندر کے پجاری بھی رہ چکے ہیں۔ بی جے پی لیڈر اور وکیل اشونی اپادھیائے نے بھی عبادت گاہوں کے قانون کو چیلنج کرتے ہوئے ایک عرضی دائر کی ہے۔ جمعیۃ علمائے ہند نے بھی سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ سبرامنیم سوامی کی جانب سے بھی درخواست دائر کی گئی ہے۔

RELATED ARTICLES

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

Most Popular

Recent Comments