Wednesday, December 6, 2023
الرئيسيةNewsصحت مند معاشرے کے لیے عدلیہ پر اعتماد اور رفتاربہت ضروری :...

صحت مند معاشرے کے لیے عدلیہ پر اعتماد اور رفتاربہت ضروری : وزیراعظم

نئی دہلی، 15 اکتوبر

۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز کہا کہ انصاف کے نظام میں بھروسہ اور اس کی رفتار ایک صحت مند معاشرے کے لیے بہت ضروری ہے۔ انصاف ملنے پر اہل وطن کا خود اعتماد اور آئینی نظام پر اعتماد مضبوط ہوتا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ملک بھر کے وزرائے قانون اور سکریٹریوں کی آل انڈیا کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ گجرات میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عدلیہ کے مختلف پہلوو¿ں اور ان میں مناسب تبدیلیاں لانے سے متعلق موضوعات پر اپنے خیالات پیش کئے۔

دوسرے ممالک کی مثالیں لیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہاں پارلیمنٹ یا قانون ساز اسمبلی میں ایک مسودہ قانون کی وضاحت اندر تفصیل سے سمجھانے کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔ دوسرا قانون کا مسودہ آسانی سے سمجھنے کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔ اس سے عام آدمی اسے سمجھ پاتا ہے۔ ان ممالک میں قانون کے نفاذ کے لیے وقت کا تعین بھی کیا جاتا ہے اور نئے حالات میں قانون کا پھر سے جائزہ لیا جاتا ہے۔

وزیر اعظم نے ایک درست عدالتی نظام کو’زندگی جینے میں آسانی‘ کا ایک اہم پہلو بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام کو حکومت کی عدم موجودگی کا احساس نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی ملک کے عوام کو حکومت کادباو¿ محسوس ہونا چاہئے۔

وزیر اعظم نے اس دوران زیر سماعتقیدیوں کا معاملہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو زیر سماعت قیدیوں کے حوالے سے انسانی رویہ کے ساتھ کام کرنا چاہئے تاکہ عدالتی نظام انسانی ہمدردی کے نظریات کے ساتھ آگے بڑھ سکے۔

اصلاحات پر خصوصی زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے معاشرے کی سب سے بڑی خوبی یہ رہی ہے کہ ہم نے ترقی کی راہ پر گامزن ہوتے ہوئے اپنے اندر اندرونی اصلاحات کیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا معاشرہ معنویت کھو چکے قاعدے قوانین اور غلط رواجوں کو دور کرتا رہا ہے۔

اس سلسلے میں انہوں نے اپنی حکومت کے اقدام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں میں ہم نے اس طرح کے 3200 تعمیل کو ختم کیا ہے ۔ ملک نے ڈیڑھ ہزار سے زائد پرانے اور غیر متعلقہ قوانین کو منسوخ کر دیا ہے۔ ان میں سے بہت سے قوانین غلامی کے زمانے سے چلے آ رہے تھے۔ انہوں نے ریاستوں سے بھی اپنے یہاں اسی طرح کا جائزہ لینے کی اپیل کی ۔

وزیراعظم نے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں تاخیر سب سے بڑا چیلنج ہے اور عدلیہ اس سمت میں انتہائی سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔ متبادل تنازعات کے حل کے طریقہ کار پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے مشورہ دیا کہ یہ ہندوستان کےگاوں میں اس کا طویل عرصے سے اچھے استعمال میں لایا گیاہے اور اب اسے ریاستی سطح پر فروغ دیا جا سکتا ہے۔

RELATED ARTICLES

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

Most Popular

Recent Comments