جموں ،15 ستمبر
۔ جموں و کشمیر کی سیاست میں نئی اننگ شروع کرنے والے کانگریس کے سابق رہنما غلام نبی آزاد کو ایک دہشت گرد تنظیم نے دھمکی دی ہے۔ یہ دھمکی لشکر طیبہ سے وابستہ مزاحمتی محاذ ٹی آر ایف کی طرف سے جاری کی گئی ہے۔ دہشت گرد تنظیم مزاحمتی محاذ نے آزاد کو یہ دھمکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے دی ہے۔ اس نے دھمکی آمیز پوسٹر انٹرنیٹ میڈیا پر جاری کیا ہے۔
دہشت گرد تنظیم مزاحمتی محاذ نے ایک پوسٹر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی سیاست میں غلام نبی آزاد کی انٹری اس طرح نہیں ہوئی ہے۔ یہ ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ آزاد نے پارٹی چھوڑنے اور اپنی پرانی پارٹی یعنی کانگریس میں رہ کر جموں و کشمیر کی سیاست میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ دہشت گرد تنظیم نے یہ بھی کہا کہ پارٹی چھوڑنے سے پہلے آزاد نے وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ بند کمرے میں ملاقات کی تھیں۔ ٹی آر ایف نے اپنے دھمکی آمیز پوسٹر میں یہ بھی دلیل دی کہ آزاد نے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال سے بھی ملاقات کی۔
پوسٹر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی بے گھر کشمیری پنڈتوں کو اپنے سیاسی ایجنڈے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ تنظیم نے کہا کہ کچھ غیر ملکی ادارے جموں و کشمیر میں حالات معمول پر لانے کے لیے دہلی پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ ایسے میں یہاں اسمبلی کے انتخابات کرانا ایک بہتر آپشن ہے، جموں و کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے۔ اس پر عمل درآمد کے لیے غلام نبی آزاد کو پلان بی کے تحت یہاں بھیجا گیا ہے۔
ٹارگٹ کلنگ کے تحت مارے گئے ایک کشمیری ہندو راہل بھٹ کا حوالہ دیتے ہوئے تنظیم نے کہا کہ وہ بھی قومی سلامتی کے مشیر ڈوبھال سے براہ راست رابطے میں تھے۔ ہمارے انٹیلی جنس ونگ نے ان دونوں کی ہم آہنگی کا پتہ لگایا اور ہم نے راہل بھٹ کو ختم کر دیا۔ تنظیم نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ راہل بھٹ جیسے بہت سے لوگ ہیں، جو یہاں رہ کر مرکز کے لیے کام کر رہے ہیں۔ جلد ہی وہ بھی مل جائیں گے۔