Thursday, March 28, 2024
الرئيسيةUncategorizedگیانواپی کیس:عدالت کا فیصلہ ہندوؤں کے حق میں

گیانواپی کیس:عدالت کا فیصلہ ہندوؤں کے حق میں

وارانسی، 12 ستمبر

اترپردیش کے وارانسی میں گیان واپی۔ شرینگا گوری تنازعہ معاملہ میں ضلع جج کی عدالت نے پیر کو بڑا فیصلہ دیا۔ عدالت نے مدعی کی اپیل منظور کرتے ہوئے مدعا علیہ کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ قابل سماعت ہے۔ اب اس معاملے کی اگلی سماعت 22 ستمبر کو ہوگی۔

خاص بات یہ رہی کہ عدالت میں فیصلے کے دوران مسلم فریق موجود نہیں تھا۔ عدالت کا فیصلہ آتے ہی مدعیان وکلاء کے ساتھ خواتین نے بھی خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس کو ہندو فریق کی جیت قرار دیا۔ ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ عدالت سے اے ایس آئی سروے اور شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا بھی مطالبہ کریں گے۔

اس س قبل آج دوپہر ایک بجے کل 62 افراد، وکلاء اور مدعی کو اندر موجود رہنے کی اجازت دی گئی تھی۔ جواب دہندہ انجمن مسجد انتظامیہ کمیٹی نے اس مقدمے کو مفاد عامہ کی عرضی اور وقف املاک سمیت دیگر دلائل کے ساتھ عبادت گاہ ایکٹ گیانواپی کو قابل سماعت نہیں قرار دینے کی اپیل کی تھی۔ سپریم کورٹ کے حکم پر ضلع جج اجے کرشنا وشویشور کی عدالت میں حکم نمبر 7 رول نمبر 11 کے تحت مقدمہ کی برقراری پر سماعت ہوئی۔

گزشتہ برس مدعی راکھی سنگھ سمیت پانچ خواتین نے سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں شرینگار گوری کی پوجا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مقدمہ دائر کیا تھا۔ مدعا علیہ انجمن انتظامیہ کمیٹی نے درخواست دے کر مقدمہ کی برقراری پر سوال اٹھایا تھا۔ عدالت نے مدعا علیہ کی عرضی کو نظر انداز کرتے ہوئے سنا اور گیانواپی احاطے کا سروے کرنے کے بعد رپورٹ طلب کی۔ دریں اثنا فریق نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں 26 مئی سے سماعت شروع ہوئی۔

مدعا علیہ کی جانب سے کوڈ آف سول پروسیجر آرڈر 07 رول 11 میں میرٹ کے تحت کیس کو خارج کرنے کے لیے کئی تاریخوں پر دلائل دیے گئے۔ اس معاملے میں وارانسی کی عدالت میں 24 اگست کو دونوں فریق کی دلیلیں مکمل ہوگئیں۔ ڈسٹرکٹ جج ڈاکٹر اے کے وشویش نے فیصلہ 12 ستمبر تک محفوظ رکھ لیا تھا۔ اس دوران مدعی کی جانب سے تحریری دلائل بھی داخل کیے گئے اور مسلم فریق نے عدالت میں کئی تفصیلات اور خطوط دیے۔

RELATED ARTICLES

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

Most Popular

Recent Comments