نئی دہلی ،04ستمبر
ایشیا کپ 2022 کے سپر فور مرحلے کے سنسنی خیز میچ میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی۔ اتوار کو دبئی انٹرنیشنل میں پاکستان نے بھارت کو پانچ وکٹوں سے شکست دیتے ہوئے کامیابی درج کی ۔ پاکستانی بلے بازوں نے بھارت کے خلاف زبر دست بلے بازی کا مظاہرہ کیا ۔پاکستان کے سلامی بلے باز محمد رضوان نے زبر دست 71رنوں کی اننگ کھیلی ۔بھارت کی جانب سے دیے گئے 182 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی بلے باز بجھے بجھے نظر آئے۔شروعات اچھی نہیں تھی ۔ کپتان بابر اعظم صرف 14 رن بنا کر 22 کے مجموعے پر پویلین لوٹے گئے۔ دوسری وکٹ پر محمد رضوان نے فخر زمان کے ساتھ 41 رن کی شراکت بنائی، تاہم 63 کے اسکور پر فخر چھکا لگانے کی کوشش میں کیچ آو¿ٹ ہوگئے۔ جبکہ فخر زماں اور رضوان کے درمیان 41 گیندوں پر 71 رن کی شراکت نے میچ کو دلچسپ بنادیا۔او ر بالآخر پاکستان نے یہ میچ ایک دلچسپ موڑ پہ پہنچا دیا اور سنسنی خیز مقابلے میں بھارت کو پانچ وکٹوں سے شکست دینے میں کامیاب ہوگیا ۔
اس سے قبل بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو پہلی اننگ میں جیت کے لیے 182 رن کا ہدف دیاتھا اور اگر ہندوستان اس مضبوط اسکور کی بدولت اگر کامیاب ہو جاتا ہے تو اس کا سارا کریڈٹ سابق کپتان وراٹ کوہلی (60 رن، 44 گیندوں پر 4 چوکے، 1 چھکا) کو جاتا ہے، جو طویل عرصے کے بعد ”پرانے وراٹ“ کی جھلک میں نظر آئے اور زبر دست بلے بازی کی۔ نصف سنچری اسکور کرتے ہوئے شاندار اننگز کھیلی۔ پاکستان کی جانب سے پہلے بیٹنگ کی دعوت ملنے کے بعد دونوں اوپنرز روہت شرما اور کے ایل راہول نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے اچھی بیٹنگ کی اور ابتدائی 5.1 اوورز میں ہی 54 رن بنائے۔ لیکن یہ دونوں آو¿ٹ ہوئے تو کچھ وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہیں۔ سوریہ کمار یادو (13)، رشبھ پنت (14) اور ہاردک پانڈیا (0) سستے میں لوٹ گئے، لیکن وراٹ نے ایک سرے پر اپنا دبدبہ بر قرار رکھا ۔ اور وہ آخری اوور میں آو¿ٹ ہوئے، پھر دیپک ہڈا نے بھی کارآمد 16 رن بنائے۔اس دوران پاکستان کی ناقص فلڈنگ بھی نظر آئی جہاں شائقین نے پاکستان کی فلڈنگ پر کھلاڑیوں کی تنقید کی ۔
اس کے ساتھ ہی ہندوستان کوٹے کے 20 اوور میں 7 وکٹ پر 181 رن تک پہنچانے میں کامیاب رہا۔ پاکستان کی طرف سے شاداب خان نے دو اور دیگر تمام گیند بازوں نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔