نئی دہلی10ستمبر :
کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا اس وقت تنازعہ میں گھر گئی جب کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو کنیا کماری ضلع میں ایک متنازعہ کیتھولک پادری جارج پونیا سے ملاقات کی۔ دراصل پونیا پر ہندوو¿ں کے خلاف اشتعال انگیز بیان دینے کا الزام ہے۔ پونیا نے پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف بھی نازیبا زبان استعمال کیا ہے۔
پونیا اور راہل گاندھی کی ملاقات کا ایک ویڈیو کل سے سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ جس میں راہل پونیا سے سوال پوچھتے ہیں کہ کیا یسوع مسیح خدا کا روپ ہے؟ جواب میں پونیا کہتے ہیں کہ عیسیٰ حقیقی خدا ہیں۔ پونیا نے ویڈیو میں اور بھی بہت کچھ کہا ہے۔ جسے راہل گاندھی توجہ سے سنتے نظر آ رہے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے راہل اور پونیا کی اس ملاقات پر سوال اٹھایا ہے۔ پارٹی کے قومی ترجمان شہزاد پوناوالا نے ہفتہ کو کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پونیا سے ملاقات کر کے راہل گاندھی نے ثابت کر دیا ہے کہ انہوں نے نفرت جوڑو مہم شروع کر دی ہے۔ پوناوالا نے کہا کہ کانگریس نے جارج پونیا جیسے شخص کو بھارت جوڑو یاترا کا پوسٹر بوائے بنایا ہے۔ یہ وہی پونیا ہے جس نے ہندوو¿ں کو للکارا تھا۔ انہوں نے بھارت ماتا کے بارے میں غلط باتیں کہی ہیں۔ پوناوالا نے کہا کہ کانگریس کی ہندو مخالف ہونے کی ایک طویل تاریخ ہے۔
بی جے پی کی جانب سے اس میٹنگ پر سوالات اٹھائے جانے کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے وضاحت دی ہے۔ رمیش نے کہا کہ بی جے پی کی نفرت کی فیکٹری ایک ناقص ٹویٹ کو وائرل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کا آڈیو میں ریکارڈ ہونے والی چیزوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ بی جے پی کا عام فضول طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو بھارت جوڑو یاترا کے کامیاب آغاز اور عوام کی طرف سے ملنے والی حمایت کو دیکھ کر مایوسی ہوئی ہے۔