Wednesday, December 6, 2023
الرئيسيةUncategorized  پاکستان کی جیل میں قید بھارتی جاسوس کو 10 لاکھ روپے...

  پاکستان کی جیل میں قید بھارتی جاسوس کو 10 لاکھ روپے دینے کا حکم

نئی دہلی، 13 ستمبر۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک ایسے شخص کو دس لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم ادا کرے جس نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے خفیہ مشن کے لیے پاکستان بھیجا گیا تھا۔ وہاں اسے گرفتار کیا گیا اور 14 سال تک قید میں رکھا گیا۔ چیف جسٹس یو یو للت کی صدارت والی بنچ نے یہ حکم جاری کیا۔

راجستھان کے رہنے والے محمود انصاری نے درخواست میں کہا تھا کہ ان کی تقرری 1966 میں محکمہ ڈاک میں ہوئی تھی۔ حکومت ہند کے خصوصی بیورو آف انٹیلی جنس نے انہیں 1972 میں قوم کے لیے اپنی خدمات پیش کیں، جس کے بعد انہیں خفیہ کارروائیوں کے لیے پاکستان بھیج دیا گیا۔

درخواست گزار کے مطابق اس نے تفویض کردہ کام دو مرتبہ مکمل کیا۔ تاہم جب اسے تیسری بار پاکستان بھیجا گیا تو بدقسمتی سے وہ پاکستانی رینجرز کے ہاتھوں پکڑے گئے۔ 23 دسمبر 1976 کو انہیں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ان کی گرفتاری کے بعد، ان کا کورٹ مارشل کیا گیا اور پاکستانی آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 3 کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔ اسے 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی۔ جب وہ 1989 میں پاکستان کی جیل سے رہا ہوئے تو انہوں نے اپنی خدمات دوبارہ شروع کرنے کے لیے حکام سے رابطہ کیا اور بتایا گیا کہ ان کی خدمات 31 جولائی 1980 کو ختم کر دی گئی ہیں جسے وہ بروقت چیلنج کر کے نہیں دے سکے۔کیٹ نے ان کی بحالی اور 2000 میں تنخواہ کی ادائیگی کی درخواست بھی مسترد کر دی۔ 2017 میں، راجستھان ہائی کورٹ نے بھی تاخیر اور دائرہ اختیار کا معاملہ نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔ اس کے بعد درخواست گزار نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ۔

RELATED ARTICLES

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

Most Popular

Recent Comments