نئی دہلی ،02ستمبر
سپریم کورٹ نے تیستا سیتلواڑ کو عبوری ضمانت دے دی ہے، جسے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو پھنسانے کی سازش اور 2002 کے گجرات فسادات کے لیے جھوٹے ثبوت گھڑنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے یکم ستمبر کو سماعت کے دوران تیستا کو عبوری ضمانت دینے کا اشارہ کیا تھا۔
چیف جسٹس یو یو للت کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ خاتون دو ماہ سے زیادہ عرصے سے حراست میں ہے۔ پولیس نے اس سے 7 دن تک پوچھ گچھ بھی کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ گجرات ہائی کورٹ نے 19 ستمبر کو ضمانت پر سماعت کے لیے کہا ہے۔ اس دوران اسے عبوری ضمانت دینا مناسب ہے۔ عدالت نے تیستا سیتلواڑ کو ہدایت دی کہ وہ اپنا پاسپورٹ ٹرائل کورٹ میں جمع کرائیں اور تحقیقات میں تعاون کریں۔ سپریم کورٹ نے یکم ستمبر کو سماعت کے دوران تیستا کو عبوری ضمانت دینے کا اشارہ کیا تھا۔
22 اگست کو تیستا کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔ تیستا کو 26 جون کو 2002 کے گجرات فسادات کیس میں جعلی دستاویزات کے ذریعے ملوث کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تیستا نے گجرات ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ 2 اگست کو گجرات ہائی کورٹ نے ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایس آئی ٹی کو نوٹس جاری کیا اور سماعت کی اگلی تاریخ 19 ستمبر مقرر کی۔